سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کا بھارت فرار کے بعد پہلا بیان

سابق بنگلہ دیشی حسینہ واجد کا بھارت فرار کے بعد پہلا بیان

نئی دہلی: سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کا بھارت فرار کے بعد پہلا بیان سامنے آگیا.

بنگلادیش کی سابق وزیراعظم اور عوامی لیگ کی سربراہ حسینہ واجد نے ساڑھے 15 سالہ دور اقتدار کے خاتمے اور بھارت فرار ہونے کے بعد پہلا بیان جاری کیا ہے۔ حسینہ واجد کے بیٹے سجیب واجد نے یہ پیغام اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کیا۔

حسینہ واجد نے اپنے پیغام میں کہا کہ جولائی سے جاری احتجاج، بدامنی، آتشزدگی، اور تشدد کی کارروائیوں کے نتیجے میں بہت سے قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ انہوں نے ان کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا اور مغفرت کی دعا کی۔

سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے مطالبہ کیا کہ حالیہ قتل و غارت اور بدامنی میں ملوث افراد کی مناسب تحقیقات کی جائیں اور انہیں سزا دی جائے۔

حسینہ واجد نے بنگلادیشی عوام سے درخواست کی کہ وہ 15 اگست کو یوم سوگ کے طور پر منائیں۔ ہر سال 15 اگست کو بنگلادیش میں شیخ مجیب الرحمان کے قتل کی یاد میں یوم سوگ منایا جاتا ہے، اور عام تعطیل ہوتی ہے۔ لیکن اس سال، بنگلادیش کی عبوری حکومت نے 15 اگست کی تعطیل ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ شیخ حسینہ واجد اور ان کے دور کے اہم حکومتی عہدیداروں کے خلاف شہری کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

بنگلادیشی میڈیا کے مطابق، شیخ حسینہ اور دیگر چھ افراد کو 19 جولائی کو ڈھاکا میں ہونے والے مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ سے شہری کی ہلاکت کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔ اس مقدمے کو ڈھاکا کے رہائشی امیر حمزہ نے درج کرایا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں