بنگلہ دیش میں طلبہ کے احتجاج میں شدت، کرفیو نافذ، فوج طلب کر لی گئی

بنگلہ دیش میں طلبہ کے احتجاج میں شدت، ملک بھر میں کرفیو نافذ، فوج طلب کر لی گئی

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کے احتجاج نے انتہائی خطرناک شکل اختیار کر لی ہے۔ جمعہ کے روز فسادات میں شدت آنے کے بعد حکومت نے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا ہے اور فوج طلب کر لی ہے۔

تین دن کے ہنگاموں میں کم از کم 105 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 100 سے زائد پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

دبئی کی شہزادی نے سوشل میڈیا پر شوہر کو طلاق دے دی

بدھ کو وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے بنگلہ دیش کے سرکاری ٹی وی کی جس عمارت کے اسٹوڈیوز میں بیٹھ کر قوم سے خطاب کیا تھا، اُسے بھی طلبہ نے آگ لگادی۔ سرکاری ٹی وی کی نشریات بھی بند کر دی گئی ہیں۔

طلبہ سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف قوانین میں ترامیم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 1971 کی جنگ میں پاکستانی فوج کے خلاف لڑنے والے بنگلہ دیشیوں یعنی مکتی باہنی کے اراکین کے لواحقین کے لیے سرکاری ملازمتوں میں کوٹا مقرر ہے۔ تاہم اس کوٹے کے سبب دیگر لوگوں کے لیے ملازمتیں نہیں بچتیں اور اسی بات کے خلاف بنگلہ دیش میں احتجاج شروع ہوا۔

بنگلہ دیش کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر پاکستانی طلبہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہاسٹل میں اپنے کمروں میں رہیں۔

Show More

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button