بنگلہ دیش :سرکاری نوکریوں میں کوٹہ سسٹم کیخلاف احتجاج کےدوران 5 طلبہ جاں بحق
بنگلہ دیش :سرکاری نوکریوں میں کوٹہ سسٹم کیخلاف احتجاج کےدوران 5 طلبہ جاں بحق
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں حالیہ دنوں میں سرکاری نوکریوں میں کوٹہ سسٹم کے خاتمے کے حق میں احتجاج کی آوازیں بلند ہو گئی ہیں۔ اس احتجاج نے تنازعات کی گہری بنیادوں کو چھونے کا باعث بنا ہے، جس میں اب تک پانچ طلباء جاں بحق ہو چکے ہیں اور صد سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
طلبہ نے ملک کی مختلف اہم شاہراہیں بھی بلاک کر دی گئی ہیں اور مطالبات کی قبولیت تک احتجاج جاری رہنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے تحت فردوسی معاونت کے مخصوص اضلاع کے لیے مخصوص ٹھیکے، مخصوص خواتین اور جنگ کے بعد بچوں کے لیے 30 فیصد سرکاری نوکریوں کا حصہ بنایا گیا ہے۔
طلباء کا اصل مطالبہ ہے کہ سرکاری نوکریوں کو صرف میرٹ پر دیا جائے اور 6 فیصد کوٹہ جو اقلیتوں اور معذور افراد کے لیے مختص ہے اسے برقرار رکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: جارحیت جاری، اسرائیلی فوج کا شجاعیہ میں آپریشن مکمل کرنے کا اعلان
احتجاج پر بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد نے کہا کہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں ہے اور انہوں نے کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو رضاکار قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی جمہوریت میں عوام کے احتجاجی حقوق کی احترام کے ساتھ ساتھ حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے معاملات کے حل میں عدلیہ اور عوام کی مختلف ترقیاتی اداروں کے ساتھ تعاون کرے۔ اس سلسلے میں ملکی میڈیا کا بھی کردار اہم ہے کہ وہ مسائل کو شفافیت کے ساتھ پیش کرے اور عوام کو ان کی آواز اٹھانے کا موقع فراہم کرے۔