ملک بھر میں یومِ عاشور عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔
پاکستان میں یومِ عاشور کے موقع پر ملک بھر میں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی ﷺ کے نواسے حضرت امام حسینؓ اور دیگر شہدائے کربلا کی یاد میں پیار اور عقیدت کی تجدید کی جاتی ہے۔ اس موقع پر ملک کے تمام چھوٹے اور بڑے شہروں میں ماتمی جلوس نکالے جاتے ہیں، جن میں علمائے کرام حضرت امام حسینؓ کی تعلیمات اور سانحہ کربلا کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہیں۔
سکیورٹی کے سخت انتظامات کے تحت کراچی، پشاور اور لاہور سمیت ملک بھر میں ماتمی جلوسوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ شہروں میں موبائل فون سروس معطل، موٹرسائیکل کی ڈبل سواری، اسلحے کی نمائش اور ڈرون اڑانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈچمپئن شپ آف لیجنڈز، بھارت آسٹریلیا کو شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا
بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیمیں علاقوں کو کلیر کریں گی اور جلوس کی گزرگاہوں پر پولیس کی سخت نگرانی ہو گی۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے جلوسوں کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔
لاہور میں ہزاروں پولیس اہلکار اور افسران یوم عاشور کی سیکیورٹی کے لیے تعینات ہیں، جبکہ عزاداروں کی حفاظت کے لیے شہر میں متعدد نکے لگائے گئے ہیں۔ اس طرح ایک طرف دل میں محبت اور عقیدت کے جذبات موجود ہیں، تو دوسری طرف سکیورٹی کے سخت انتظامات کی بدولت عزاداروں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔