حکومت کا عمران خان کیخلاف غداری کامقدمہ اور پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ
اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے، یہ کچھ بھی کریں۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کیخلاف سازش کریں، فارن فنڈنگ لیں، بیرون ملک لابنگ کریں، فرمز ہائی کریں، پاکستان کے خلاف قراردادیں پاس کرائیں، سائفر کا ڈرامہ رچائیں، 9 مئی کے حملے کریں، ملک کو ڈیفالٹ کرنے کی کوشش کریں، آپ کو پوچھنے والا کوئی نہیں ، 9 مئی کو ملکی دفاع پر حملے میں عمران خان کا پورا خاندان ملوث تھا،ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو شرپسند عناصر پر پابندی لگانا ہی ہوگی۔
عمران خان، عارف علوی، قاسم سوری کیخلاف آرٹیکل 6 کا ریفرنس سپریم کورٹ کو بھیجا جائیگا،پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے حوالے سے کافی عرصے سے غور ہو رہا تھا،آرٹیکل 17 سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے کے حوالے سے حکومت کو اختیار دیتا ہے،بیرون ملک سازش میں مصروف لوگوں کے پاسپورٹ، شناختی کارڈ بلاک کیے جائیں گے۔
پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہاکہ حکومت ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام کے لیے کوشاں ہے جبکہ ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 16 جولائی سے ایک بار پھر پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کا امکان
انہوںنے کہاکہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہمارے اہداف مقرر ہیں، 7 خون معاف کے نام سے ٹریلر چلایا جارہا ہے، یہ کچھ بھی کریں، ملک کے خلاف سازش کریں، فارن فنڈنگ لیں، بیرون ملک لابنگ کریں، فرمز ہائی کریں، پاکستان کے خلاف قراردادیں پاس کرائیں، سائفر کا ڈرامہ رچائیں، 9 مئی کے حملے کریں، ملک کو ڈیفالٹ کرنے کی کوشش کریں، آپ کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے، یہ ایک تاثر دیا جا رہا ہے ملک میں۔
عطا تارڑ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کے آدھے لیڈر جیل میں تھے، شہباز شریف نے ساتھ چلنے کی بات کی، یہ اسی قابل ہیں کہ انہیں گالیاں دی جائیں، انھوں نے بھائی کوبھائی، باپ کو بیٹے سے لڑایا،بانی پی ٹی آئی نے خود خواتین کو جیلوں میں ڈالنے کی روایت ڈالی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ مخصوص ذہنیت کو پروان چڑھایا جارہا ہے، ہماری اعلی قیادت اور خواتین کو جیلوں میں ڈالا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے تحمل اور برداشت کو کمزوری سمجھاگیا، اس کا بھرپور جواب دوں گا، بس بہت ہوگیا،اب مزید نہیں، پاکستان تحریک انصاف اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔
وزیر اطلاعات نے مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرنیکا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ حالیہ فیصلے میں یہ تاثر ہے کہ پی ٹی آئی کو بن مانگے ریلیف دیا گیا، پی ٹی آئی کہیں پر پارٹی نہیں تھی، ان کے ممبران نے نہیں کہا ہم پی ٹی آئی کے ممبر ہیں، سب سے سنی اتحاد کونسل کا حلف نامہ جمع کرایا، سنی اتحاد کونسل کے منشور میں ہے کہ کوئی غیر مسلم اس کا ممبر نہیں بن سکتا، اس لیے اسے مخصوص نشتیں نہیں مل سکتی تھیں، اتنا بڑا جو ریلیف ملا، تاثر یہ ہے کہ بغیر مانگے ملا ہے، دی گئیں چیزیں اس پٹیشن میں درج ہی نہیں تھیں جو دی گئی ہیں۔
انہوںنے کہاکہ فیصلے میں قانونی سقم کو دیکھتے ہوئے حکومت اور اتحادی جماعتوں نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف نظر ثانی دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایک ایسا فیصلہ آیا ہے جو نظیر بننا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اگلے فیصلے قیامت والے دن اللہ کی عدالت میں ہوں گے، ہم سمجھتے ہیں کہ ہم نظر ثانی اپیل دائر کرنے میں حق بجانب ہیں، مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کو سنا نہیں گیا، ان کی حق تلفی کی گئی، وہ سمجھتے ہیں کہ اپیل دائر کرنا لازم ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن اراکین کو ریلیف دیا گیا، کیا وہ عدالت کے سامنے موجود تھے، کیا الیکشن ایکٹ 2017 کی شقوں کو کالعدم قرار دیا جائے، آئین کو بالائے طاق رکھ دیا جائے، آئین کو شقوں پر عمل نہ کیا جائے، آئین میں ترمیم کرنا کیا پارلیمان کا اختیار نہیں ہے، کیا یہ فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ آئین جو مرضی کہے لیکن ایک پارٹی کو یہ حق دیا جائے گا جو وہ حق نہیں رکھتی، تو ہم یہ سمجھتے ہیں کہ آئین کے حوالے سے ہمارے پاس مضبوط نکات موجود ہیں، اس لیے یہ درخواست دائر کی جا رہی ہے۔